ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
رہی تھی پھر وہی مبہم ـ عام مرض ہو گیا ـ اصولیوں نے لکھا ہے - خصوصی مورد کا اعتبار نہیں ہے عموم الفاظ کا اعتبار ہے اور امر فطری بھی ہے مگر باوجود اس کے اس دوسرے شخص نے یہ سمجھا کہ شاید موخذہ پہلے ہی کے ساتھ خاص ہے - مجھ سے نہیں ہو گا - حالانکہ میں نے اس کی دلیل بھی بیان کر دی تھی جو عام ہے - تشدید اور تسدید : (26) ایک شخص نے تعویذ مانگا ( مگر بیڈھنگے طریقہ سے ) فرمایا بیٹھو اب تو بد تمیزی سے انقباض ہو گیا - جب انقباض رفع ہو جاوے گا اور میرا جی چاہے گا دوں گا ( پھر فرمایا ) اس میں ود نفع ہیں ایک تو میرا نفع کہ اس سے غصہ کم ہو جاتا ہے - دوسرا اس کا نفع کہ اصلاح ہو جاتی ہے لوگ کہتےہیں کہ تشدید (1) (بشین معجمہ ) کر تے ہیں مگر میں تسدید (2) (بسین مہملہ ) کرتا ہوں - انہوں نے مجھ کو منتشر کیا میں نے ان کو منتظر کیا تاکہ قافیہ پورا ہو جائے - ضابطہ پر عمل : (27) فرمایا جس کو کام کرنا ہو گا وہ قواعد ضرور مقرر کرے گا ـ کیونکہ بدون قواعد کام نہیں ہوتا اور خود بھی اس پر عمل کرے گا کہ بدون اس کے دوسروں پر اثر نہ ہوگا - مجھ کو ایک دفعہ گرم پانی کی ضرورت تھی مگر وہ ایسا وقت تھا کہ حمام میں سے ضابطہ کی وجہ سے نہیں لے سکتا تھا - تو میں نے نہیں لیا ـ گو تکلیف اٹھائی اور خود حضورؐ ایسا ہی کیا کرتے تھے - مثلا ضابطہ استیذان میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر نور نے ایسا ہی کیا - آپ ایک بار 1ـ سختی کرنا - 2 ـ درستی ـ سیدھا کرنا