ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
جہالت کا اثر : (281) فرمایا ـ باوجودیکہ اس قدر علم کا چرچا ہو گیا ہے مگر ہنوز جہالت باقی ہے ـ حال ہی میں ضلع بلند شہر سے ایک خط آیا ہے کہ ایک شخص ضد کر رہا ہے کہ مجھ کو بقر عید کے دن قربانی ( یعنی ذبح ) کر ڈالو ورنہ کنویں میں کود کر مر جاؤں گا تو اس میں کیا مسئلہ ہے ـ میں نے لکھ دیا ہے کہ اگر ایسا کیا تو دونوں جہنم میں جاؤ گے اور پولیس جو دارو گیر کرے گی وہ علاوہ اور اگر کنویں میں کود گیا تو وہ خود جہنمی ہو گا - اسی طرح ایک شخص نے ایک پیر کی مجلس میں سنا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام بڑے مخلص تھے اپنے بیٹے کو اللہ تعالی کی راہ میں قربان کر دیا تھا یہ قربانی سنت ابراہیمی ہے بس گھر میں آ کر اپنے لڑکے کو نہلا دھلا کر کپڑے پہنا کر مسجد میں لے گیا اور ذبح کر دیا ـ گرفتار ہوا تو کہا پیر جی نے کہا تھا ـ ڈاکٹر نے مجنون تجویذ کیا اس لئے سزا تو نہ ہوئی مگر پاگل خانہ بھیجدیا گیا ـ تقرر قاضی کی ضرورت : (282) فرمایا - نصب قاضی کے بابت کو نسل میں مسؑلہ پیش ہو رہا ہے کہ اگر سرکار کی طرف سے قاضی کا تقرر ہو جاوے تو جن مسائل کا بدون قضاء قاضی کے نفاذ نہیں ہو سکتا وہ ہو نے لگے مگر مسلمان اس مسؑلہ میں متفق نہیں ہو تے یعنی مسلمان ممبر وہ اس کو ضروری ہی نہیں جانتے - ابھی ایک جماعت مشورہ کے لۓ مجتمع ہو گی وہ اپنی راۓ دے گی پھر معاملہ کو نسل میں رکھا جاۓ گا - اگر میں معزور نہ ہوتا اور جا سکتا تو اس جماعت مشورہ میں ضرور جاتا (آنت اترنے کا عارضہ عذر تھا ) کوئی مولوی صاحب نہیں جاتے ـ میں نے ظفراحمد (سلمہ) سے کہا ہے یہ جائیں گے - انگریز کہتے ہیں کی ہم کو اس کی