ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
( مجھ کو آنکھوں پر رشک آتا ہے کہ ان کو محبوب کے رخ انور کو نہ دیکھنے دوں اور نہ ان کو اس کی باتیں سننے دوں ) ایک صحابی کا نام بھولتا ہوں ان سے کسی نے حضورؐ اقدس کا حلیہ مبارک پوچھا وہ فرماتے ہیں کہ میں حضورؐ کا حلیہ تو اس وقت بیان کروں کہ میں نے آپ کو کبھی نظر بھر کر دیکھا ہو مگر عمر بھر اتنی تاب نہ ہوئی تو یہ ذوقی امور ہیں ـ ماہ رمضان المبارک میں حضرت حاجی صاحبؒ کے معمولات : (291) فرمایا ـ حضرت حاجی صاحب قبلہ ؒ رمضان شریف میں عبادت کا بہت اہمتام فرماتے تھے ـ تراویح میں قرآن سن کر پھر حافظوں کو بلا کر نوافل میں سنا کرتے تھے ـ غرض رمضان شریف میں رات بھر سوتے نہ تھے ـ افعال اختیاریہ اور تقدیر : (292) فرمایا ـ یہ مسلم ہے کہ افعال اختیاریہ صادر ہوتے ہیں بعد تقدیر ہی کے ـ لیکن اس طرح کہ افعال تو اختیار سے صادر ہوتے ہیں اور اختیار تقدیر سے ہوتا ہے ـ مگر قاعدہ عقلیہ سے افعال کی اسناد اس کی علت قریب کی طرف ہو گی یعنی اختیار کی طرف نہ کہ علت بعید کی طرف ـ یعنی تقدیر کی طرف ـ اسی لئے ہمارا مذہب تو یہ ہے ـ (1) لا قدر ولا جبر ولکن الامر بین بین ـ اصل مقصود جمعیت خاطر ہے : (293) فرمایا ـ میں شکایت قیلہ کے سبب سفر سے بہت گھبراتا 1 ـ نہ پوری قدرت اور نہ جبر بلکہ اس کے درمیان میں جبر و اختیار ـ