ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
بارہ بارہ کوس روزانہ چلی ہیں - مصیبت میں سب کچھ کر لیتے ہیں - حج بدل کا ثواب : (337) فرمایا ـ حج بدل میں حج کا ثواب تو آمر کو ملے گا مگر اعانت کا ثواب مامور کو بھی ملے گا ـ قاعدہ تو یہی ہے - باقی وہ جو چاہیں دے دیں ـ صحیح فتوی ملنے کے مرکز : (338) فرمایا ترکی ٹوپی ظاہرا اب تو عام ہو گئی ہے ـ جو مقتدا نہ ہو اس کو مضائقہ نہیں مگر مولوی کو اب بھی نہ چاہیے ـ مولوی کی وضع تو ایسی ہو کہ لوگ دیکھ کر مجہول سمجھیں اسی طرح مسائل وغیرہ میں تو لباس سے زیادہ نئے خیالات سے احتیاط واجب ہے گو لوگ تنگ خیال کہا کریں خواجہ عزیز الحسن صاحب کہ یہاں فتحپور میں ایک بار وعظ ہوا ـ نو تعلیم یافتہ بہت جمع تھے ـ میں نے کہا صاحبو ! میں اس وقت یہ فیصلہ تو کرتا نہیں کہ مولویوں کو کون سے خیالات پر قائم رہنا چاہیے مگر ہاں یہ بتلائیے کہ اگر مولوی آپ کی مرضی کے موافق اور زمانہ کی حالت کے مطابق نئے خیالات پر فتوی دینے لگیں مگر کچھ ایسے بھی ہوں جو قدیم خیالات پر قائم رہیں تو اس حالت میں بھی اگر آپ کو کوئی صحیح مسئلہ دریافت کرنا چاہیں تو انہیں قدیم وضع کے علماء کو تلاش کریں گے ـ اور انہیں کی بات کا اعتماد کریں گے اور نئے خیالات والے مولویوں پر خود آپ کو اعتماد نہ ہو گا تو پھر علماء آپ کا اتباع کر کے کیوں اپنا اعتبار کھوئیں ـ مولوی ہدایت اللہ خان صاحب جونپوی معقولی تھے وہ فرمایا کرتے تھے کہ غلط فتوی لینا چاہو تو پورپ کے علماء سے لو اور اگر صحیح چاہتے ہو تو گنگوہ دیوبند تھانہ بھون سے فتوی لو ـ ہمارے علماء نے کیسے کیسے انقلابات دیکھے مگر کبھی اپنی وضع یا خیالات