Deobandi Books

عزیز و اقارب کے حقوق

ہم نوٹ :

38 - 58
مَلِیْککے معنیٰ ہیں صاحبِ مملکتِ عظیمہ یعنی بہت بڑی مملکت کا مالک۔ اللہ تعالیٰ نے مَلِک بھی فرمایا اور مَلِیْکبھی فرمایا۔ سورۃ القمر میں مَلِیْک اور مُقۡتَدِردو نام نازل کیے۔ قادر کےمعنیٰ ہیں قدرت کا مالک اور مقتدر کے معنیٰ ہیں قدرتِ عظیمہ یعنی بڑی قدرت کا مالک۔ ان دوناموں کے بارے میں مفسرین فرماتے ہیں کہ ان کے اندر اسمِ اعظم چھپا ہے ،ان دو بزرگ ناموں میں اللہ تعالیٰ نے دعا کی قبولیت کی شان چھپا رکھی ہے۔ اگر کوئی شخص چاہے کہ میری دعا قبول ہو تو وہ ان دو ناموں کو پڑھ لے یَا مَلِیْکُ، یَا مُقْتَدِرُ  تو مفسرین لکھتے ہیں  کہ اس کی دعا قبول ہوجائے گی۔
اب علامہ آلوسی السید محمود بغدادی رحمۃ اللہ علیہ اس آیت کی تفسیر میں حضرت سعید بن المسیب کا ایک واقعہ لکھتے ہیں، یہ واقعہ ہمارے لیے انتہائی مفید ہے۔ حضرت سعید بن المسیب مدینہ پاک میں پیدا ہوئے، مدنی ہیں۔ صحابہ اجمعین اور تابعین مسجدِ نبوی ہی میں نماز پڑھا کرتے تھے۔ تو جو واقعہ عرض کرنا تھا، وہ یہ  ہے کہ ایک مرتبہ حضرت سعید بن المسیب فجر کی نماز کے لیے نکلے، مگر ان کو رات کا وقت سمجھنے میں کچھ دھوکا لگ گیا اور دو گھنٹہ پہلے مسجد پہنچ گئے۔ صبح ہونے تک تہجد اور تلاوت میں مشغول رہے۔ زیادہ عبادت سے تھک کر سوگئے تو غیب سے ایک آواز آئی  کہ سعید ابن المسیب! تو یہ دعا پڑھ کر جو بھی مانگے  گا تیری دعا ہمیشہ قبول کی جائے گی۔ علامہ آلوسی السید محمود بغدادی  رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ یہ غیبی آواز سن کر وہ خوف زدہ ہوگئے۔ پھر یہ آواز آئی کہ ڈرو مت،تمہیں ایک دولت دی جارہی ہے، یہ پڑھو: اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ مَلِیْکٌ مُّقْتَدِرٌ مَّا تَشَآءُ مِنْ اَمْرٍ یَّکُوْن۔ ہاتِف غیبی سے تابعی کو ایک وظیفہ مل رہا ہے۔ علامہ آلوسی جیسا مفسرِ عظیم اپنی تفسیر روح المعانی میں یہ واقعہ بیان کررہا ہے۔ اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ مَلِیْکٌ مُّقْتَدِرٌ مَّا تَشَآءُ مِنْ اَمْرٍ یَّکُوْن کے معنیٰ ہیں کہ اے اللہ! آپ ملیک ہیں، آپ مقتدر ہیں، جو آپ چاہتے ہیں وہ ہوجاتا ہے، جس چیز کی مشیت کا آپ فیصلہ کرتےہیں وہ ہوجاتی ہے۔
حضرت سعید بن المسیب فرماتے ہیں کہ میں نے تمام زندگی اس دُعا کو پڑھ کر جو بھی دعا مانگی وہ کبھی رد نہیں ہوئی، ہمیشہ مقبول ہوئی۔ علامہ آلوسی رحمۃاللہ علیہ فرماتےہیں کہ جب
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 استقامت کے معنیٰ 7 1
3 محبت کے دو حق 8 1
4 شیخ اور مرید کے بعض حقوق و فرائض 9 1
5 ایک بدُّو کی عجیب دُعا 10 1
6 حق تعالیٰ کی عجیب رحمت 11 1
7 مثنوی کی درد انگیز دُعائیں 11 1
8 بندوں کا ایک پیدایشی حقِ مملوکیت 12 1
9 نفس سے جہاد کرنے والوں کی کامیابی 14 1
10 دین کا ہر شعبہ اہم ہے 18 1
11 معاف نہ کرنے پر سخت وعید 19 1
12 بیٹے کے سُسرال والوں کے بعض حقوق 19 1
13 میاں بیوی کے حقوق و فرائض 20 1
14 خون کے رشتوں کے حقوق کی اہمیت 21 1
15 حقوقِ رشتہ داری کے حدود 22 1
16 خون کے رشتوں میں کون لوگ شامل ہیں؟ 23 1
17 سُسرالی رشتوں کی حق تلفیاں 23 1
18 حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کی صلہ رحمی کا واقعہ 24 1
19 بعض ساسوں کی بے رحمی 25 1
20 حضرت موسیٰ علیہ السلام کی رحم دلی کا واقعہ 26 1
21 اللہ کے پیارے بندوں کی علامات 28 1
22 والدین کے حقوق 28 1
23 والدین کے ساتھ اساتذہ و مشایخ کے لیے دعا مانگنے کا استنباط 29 1
24 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حالات 29 1
25 فاروق کے لقب کی وجہ تسمیہ 32 1
26 موت کا دھیان... خاموش واعظ 33 1
27 نصیحت کے لیے موت کا دھیان کافی ہے 33 1
28 دنیا بھر کےاولیاء اللہ کی دعا لینے کا طریقہ 35 1
29 لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ کے معنیٰ 36 1
30 اسماء اعظم مَلِیْکٌ اور مُقْتَدِرٌکے معانی 37 1
31 حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کی معافی کا واقعہ 39 1
32 قبولیتِ دعا میں تاخیر کی مصلحت 40 1
33 دُعا جو حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کی معافی کے لیے نازل ہوئی 43 1
34 والدین کے نافرمان کے لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بددُعا 45 1
35 والدین کی عظمت اور حقوق 45 1
36 ماں باپ کو ستانے کا عذاب 46 1
37 قیامت کے دن فرماں بردار اولاد میں شمولیت کا طریقہ 47 1
38 والدین کو نظررحمت سے دیکھنے کا ثواب 48 1
39 ادائے حقوق کے بارے میں علماء سے مشورہ کریں 49 1
40 ایک اہم نصیحت 52 1
Flag Counter