السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ اس فورم کا مقصد باہم گفت و شنید کا دروازہ کھول کر مزہبی مخالفت کو احسن طریق سے سلجھانے کی ایک مخلص کوشش ہے ۔ اللہ ہم سب کو ھدایت دے اور تا حیات خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کا تابع بنائے رکھے ۔ آمین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ مہربانی فرما کر اخلاق حسنہ کا مظاہرہ فرمائیں۔ اگر ایک فریق دوسرے کو گمراہ سمجھتا ہے تو اس کو احسن طریقے سے سمجھا کر راہ راست پر لانے کی کوشش کرے۔ جزاک اللہ
میں نے یہ دعویٰ ہرگز نہیں کیا کہ میں مسیح بن مریم ہوں جو شخص یہ الزام میرے پر لگا وے وہ سراسر مفتری اور کزاب ہے"(روحانی خزائن جلد3، الزالہ اوحام صفحہ 192)
اسلام علیکم
اپ کی بات سے میں یہ سمجھا کہ جب بھی کوی چاہے اپنی تحقیق کے مطابق قران کا اصول بناے اور اسکے مطابق ترجمہ کرلے ،کسی صحابی کسی محدث کی اور کسی تفسیر کی پرواہ کیے بغیر
کیا میں صحیح سمجھا
مختصر
" ان پر واضح رہے کہ ہم بھی مدعی نبوت پر *** بیجھتے ہیں اور لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کے قائل ہیں اور آںحضرت صلے اللہ علیہ وسلم کے ختم نبوت پر ایمان رکھتے ہیں " غرض جبکہ نبوت کا دعویٰ اس طرف سے بھی نہیں صرف ولایت اور مجددیت کا دعویٰ ہے " ( مجموعہ اشتہارات جلد 2 صفحہ 2 )
اسلام علیکم و رحمتہ اللہ
محترم ہم دلیل کی طرف بھی آئیں گے پہلے اپ یہ اصول کسی صحابی رسول، کسی امام،کسی محدث،سے ثابت کریں یاخود مرزا صاحب سے ان کے دعوی نبوت سے پہلے۔
اگر اصول ثابت ہی نا ہوسکے تو یہ دعوی اپکی راے ہو سکتی ہے اصول نہی جب تک ہم اصول پر اتفاق نہ کر لیں ان ایات پر گفتگو شروع ہی نہیں...
اسلام علیکم و رحمتہ اللہ
جناب جو قاعدہ اپ نے بیان کیا مرزا صاحب کےدعوی مسیحیت سے پہلے کسی کتاب سے دیکھا دیں کیوں کہ میرے یا اپ کے کہنے سے قاعدہ نہی بنے گا ورنہ یہ اپ کی راۓ ہو سکتی ہے اصول نہی
کتاب کا حوالہ دیں جس میں اصول لکھا ہے
جزاک اللہ
اسلام علیکم و رحمتہ اللہ
محترم اپ کے مطابق اگر از روئے قران امکان نبوت موجود رہے گا تو جماعت احمدیہ نے نبو(مسیحیت) کا دعوی کرنے والے گوھر شاہی،اور جنبہ صاحب کو تسلیم کیا ہے،اگر نہی تو ایسا کون سا معیار ہے جس پر مسیحیت کا دعوی کرنے والے مرزاصاحب کو آپ مانتے ہیں اور ان حضرات کو نہی ۔براۓ مہربانی...
سر جی یہ تو ایسی بات ہو گی کہ 2+2=4 ہوتا ہے ،کوی شخص پہلے خود قاعدہ بناے کے 2+2=5 ہوتا ہےاس سے پوچھیں کیسے تو کہے دیکھو 2اور2ہوے4اوربیچ میں+کا نشان ہوگیا نا 2+2=5
اب اس قاعدہ کے مطابق جب بھی جمع کر و گے 5 کے علاوہ جواب آ ہی نہی سکتا
بہت اعلی
This site uses cookies to help personalise content, tailor your experience and to keep you logged in if you register.
By continuing to use this site, you are consenting to our use of cookies.