• السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ اس فورم کا مقصد باہم گفت و شنید کا دروازہ کھول کر مزہبی مخالفت کو احسن طریق سے سلجھانے کی ایک مخلص کوشش ہے ۔ اللہ ہم سب کو ھدایت دے اور تا حیات خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کا تابع بنائے رکھے ۔ آمین
  • [IMG]
  • السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ مہربانی فرما کر اخلاق حسنہ کا مظاہرہ فرمائیں۔ اگر ایک فریق دوسرے کو گمراہ سمجھتا ہے تو اس کو احسن طریقے سے سمجھا کر راہ راست پر لانے کی کوشش کرے۔ جزاک اللہ

احمد رضا خان بریلوی صاحب کا کنز الایمان توفی کا ترجمہ

MindRoasterMir

لا غالب الاللہ
رکن انتظامیہ
منتظم اعلیٰ
معاون
مستقل رکن
بریلوی سنی کہلانے والے فرقہ کے بانی احمد رضا خان صاحب بریلوی نے قرآن کا ایک ترجمہ کیا جس کے سکین ہم یہاں حوالہ کے طور پر لگا ئیں گے اور اس کی ساتھ کچھ وضاحت بھی کر دیں گے ۔


حضرت مرزا غلام احمد قادیانی مسیح موعود و مہدی معہود علیہ السلام کے بیان کردی اصول کی 4 شرائط یہ ہیں۔
1۔ خدا تعالیٰ فاعل ہو
2۔ زی روح (انسان) مفعول ہو
3۔ و ف ی کا باب تفعل ہو
4۔ نوم اور لیل کا قرینہ موجود نہ ہو

اب ہم آیا ت کا ترجمہ دیکھتے ہیں۔


1۔ والذین یتوفون منکم ( سورۃ 2 البقرہ ۔ آیت 235)




وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ قبض روح بصورت موت ہی کیا گیا ہے ۔



2۔ والذین یتوفون منکم ( سورۃ 2 البقرہ ۔ آیت 241)





وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ قبض روح بصورت موت ہی کیا گیا ہے ۔


3۔ توفنا مع الابرار(سورۃ 3 آل عمران ۔ آیت 194)




وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ قبض روح بصورت موت ہی کیا گیا ہے ۔


4۔ حتی یتوفھن الموت (سورۃ 4 النساء ۔ آیت 16)




وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ قبض روح بصورت موت ہی کیا گیا ہے ۔


5۔ ان الذین توفھم الملٰئکہ (سورۃ 4 النساء ۔ آیت 98)




وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ قبض روح (جان) بصورت موت ہی کیا گیا ہے ۔


7۔ یتوفونھم (سورۃ 7 الاعراف ۔ آیت 38)




وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ قبض روح(جان) بصورت موت ہی کیا گیا ہے ۔


8۔ توفنا مسلمین (سورۃ 7 الاعراف۔ آیت 127)




وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ اٹھا لیا کیا گیا ہے جو کہ اٹھانا بمعنی قبض روح بصورت موت ہی ہے نہ کہ زندہ جسم سمیت آسمان پر اٹھانا۔



9۔ او نتوفینک (سورۃ 13 الرعد ۔ آیت 41)




وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ اپنے پاس بلانا یعنی قبض روح بمعنی موت ہی کیا گیا ہے نہ کہ زندہ جسم سمیت اپنے پاس بلانا۔ بالکل اسی طرح کی آیت رسول اللہ ﷺ کے بارہ میں دوسری جگہ قرآن میں موجود ہیں جہاں احمد رضا خان صاحب بریلوی نے یہ ترجمہ ایسے نہیں کیا ۔ جزاک للہ



10۔ او نتوفینک (سورۃ 10 یونس ۔ آیت 47)




وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ اپنے پاس بلانا یعنی قبض روح بمعنی موت ہی کیا گیا ہے نہ کہ زندہ جسم سمیت اپنے پاس بلانا۔ بالکل اسی طرح کی آیت رسول اللہ ﷺ کے بارہ میں دوسری جگہ قرآن میں موجود ہیں جہاں احمد رضا خان صاحب بریلوی نے یہ ترجمہ ایسے نہیں کیا ۔ جزاک للہ


11۔ الذی یتوفٰکم (سورۃ 10 یونس ۔ آیت 104)




وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ قبض روح(جان) بصورت موت ہی کیا گیا ہے ۔


12۔ توفنی مسلما (سورۃ 12 یوسف ۔ آیت 102)




وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ اٹھا لیا کیا گیا ہے جو کہ اٹھانا بمعنی قبض روح بصورت موت ہی ہے نہ کہ زندہ جسم سمیت آسمان پر اٹھانا۔


13۔ تتوفھم الملٰئکہ (سورۃ 16 النحل ۔ آیت 33)





وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ قبض روح(جان) بصورت موت ہی کیا گیا ہے ۔


14۔ ثم یتوفٰکم (سورۃ 16 النحل ۔ آیت 71)




وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ قبض روح بصورت موت ہی کیا گیا ہے ۔


15۔ من یُتَوَفیٰ (سورۃ 22 الحج۔ آیت 6)




وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ قبض روح بصورت موت ہی کیا گیا ہے ۔


16۔ قُل یتوفٰکم ( سورۃ 32 السجدہ ۔ 12)




وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ قبض روح بصورت موت ہی کیا گیا ہے ۔



17۔ یتوفی الانفس حین موتھا۔ (سورۃ 39 الزمر۔ آیت 43)



18۔ و منکم من یتوفیٰ (سورۃ 40 المومن۔ آیت 68)






وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ اٹھا لیا کیا گیا ہے جو کہ اٹھانا بمعنی قبض روح بصورت موت ہی ہے نہ کہ زندہ جسم سمیت آسمان پر اٹھانا۔


19۔ او نتوفینک ۔ (المومن ۔ آیت 78)





وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ قبض روح بصورت موت ہی کیا گیا ہے ۔


20۔ فکیف اذا توفتھم الملٰئکۃ (سورۃ 47 محمد ۔ آیت 28)



وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ قبض روح بصورت موت ہی کیا گیا ہے ۔
 

MindRoasterMir

لا غالب الاللہ
رکن انتظامیہ
منتظم اعلیٰ
معاون
مستقل رکن
21۔ اذ یتوفی الذین کفروا۔ (سورۃ الانفال ۔ 51)





وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ قبض جان یعنی روح بصورت موت ہی کیا گیا ہے ۔

22۔ ولٰکن اعبد اللہ الذی یتوفٰکم (سورۃ 10 یونس۔ آیت 105)








23۔ یتوفکم بالیل ۔ (سورۃ 6 الانعام ۔ 61)




وضاحت۔ چونکہ توفی بیان کردہ 4 شرائط کے تحت یہاں قبض روح بصورت نیند مراد ہے جس کے لیے خاص قرینہ لیل کی ضرورت اسی لیے پڑی کہ یہ توفی قبض روح بصورت موت کے لیے عام مستعمل ہے اور کبھی ان معنوں کے علاوہ قبض جسم وغیرہ کے معنوں میں نہیں بولا گیا۔

متنازعہ فیہ جگہیں جہاں ہمارے اور غیر احمد ی مسلمانوں کے درمیان اختلاف ہے ۔

1۔ ایک سورۃ نمبر 3 اٰ ل عمران آیت 55



وضاحت۔ پوری عمر تک پہنچ کر انسان وفات پا جاتا ہے ۔ پس یہاں بھی اللہ نے قبض روح بصورت موت ہی کا وعدہ فرمایا ہے اور قتل کے ذریعہ موت کی نفی کی اطلاع دی ہے۔

دوسرا سورۃ نمبر 5 المائدہ آیت 118




وضاحت ۔ سب سے اہم اس معاملہ میں اس آی کا یہ لفظ ۔۔ توفیتنی ۔۔۔ ہے یہیں ترجمہ میں اصول کی خلاف ورزی کی جاتی ہے جس کی وجہ صرف اور صرف ذاتی بے بنیاد عقیدہ حیات مسیح علیہ السلام ہے ۔
اب جیسا کہ پہلے اصول سے ثابت کر دیا گیا ہے اور احمد رضا خان بریلوی کے باقی قرآن کے ترجمہ سے بھی ثابت ہے کہ ترجمہ یہاں بھی قبض روح بصورت موت ہی ہونا چاہیے اور یہ وفات مسیح علیہ السلام کی قطعی دلیل ہے ۔ جزاک اللہ
 
Top