• السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ اس فورم کا مقصد باہم گفت و شنید کا دروازہ کھول کر مزہبی مخالفت کو احسن طریق سے سلجھانے کی ایک مخلص کوشش ہے ۔ اللہ ہم سب کو ھدایت دے اور تا حیات خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کا تابع بنائے رکھے ۔ آمین
  • [IMG]
  • السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ مہربانی فرما کر اخلاق حسنہ کا مظاہرہ فرمائیں۔ اگر ایک فریق دوسرے کو گمراہ سمجھتا ہے تو اس کو احسن طریقے سے سمجھا کر راہ راست پر لانے کی کوشش کرے۔ جزاک اللہ

خادم حرمین شریفین شاہ فہد بن عبد العزیز آل سعود کے ترجمہ قرآن سے توفی کے معانی

MindRoasterMir

لا غالب الاللہ
رکن انتظامیہ
منتظم اعلیٰ
معاون
مستقل رکن
خادم حرمین شریفین شاہ فہد بن عبد العزیز آل سعود کے ترجمہ قرآن سے توفی کے معانی مندرجہ ذیل کیے گئے ہیں تاکہ ناظرین کو توفی کے معنیٰ کو سمجھنے میں مدد ملے ۔

حضرت مرزا غلام احمد قادیانی مسیح موعود و مہدی معہود علیہ السلام کے بیان کردی اصول کی 4 شرائط یہ ہیں۔
1۔ خدا تعالیٰ فاعل ہو
2۔ زی روح (انسان) مفعول ہو
3۔ و ف ی کا باب تفعل ہو
4۔ نوم اور لیل کا قرینہ موجود نہ ہو

اب ہم آیا ت کا ترجمہ دیکھتے ہیں۔


1۔ والذین یتوفون منکم ( سورۃ 2 البقرہ ۔ آیت 235)



وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ فوت ہوجائیں ہی کیا گیا ہے ۔



2۔ والذین یتوفون منکم ( سورۃ 2 البقرہ ۔ آیت 241)





وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ فوت ہو جائیں ہی کیا گیا ہے ۔


3۔ توفنا مع الابرار(سورۃ 3 آل عمران ۔ آیت 194)





وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ موت ہی کیا گیا ہے ۔


4۔ حتی یتوفھن الموت (سورۃ 4 النساء ۔ آیت 16)





وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ عمر پوری کرنا یعنی موت ہی کیا گیا ہے ۔


5۔ ان الذین توفھم الملٰئکہ (سورۃ 4 النساء ۔ آیت 98)




وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ قبض روح بصورت موت ہی کیا گیا ہے ۔


7۔ یتوفونھم (سورۃ 7 الاعراف ۔ آیت 38)



وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ قبض روح(جان) بصورت موت ہی کیا گیا ہے ۔


8۔ توفنا مسلمین (سورۃ 7 الاعراف۔ آیت 127)




وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ قبض روح (جان) بصورت موت ہی کیا گیا ہے ۔


9۔ او نتوفینک (سورۃ 13 الرعد ۔ آیت 41)




وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ فوت کرنا ہی کیا گیا ہے ۔


10۔ او نتوفینک (سورۃ 10 یونس ۔ آیت 47)




وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ وفات دینا ہی کیے گئے ہیں۔


11۔ الذی یتوفٰکم (سورۃ 10 یونس ۔ آیت 104)




وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ قبض روح(جان) بصورت موت ہی کیا گیا ہے ۔


12۔ توفنی مسلما (سورۃ 12 یوسف ۔ آیت 102)




وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ فوت کرنا ہی کیا گیا ہے ۔


13۔ تتوفھم الملٰئکہ (سورۃ 16 النحل ۔ آیت 33)




وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ قبض روح(جان) بصورت موت ہی کیا گیا ہے ۔


14۔ ثم یتوفٰکم (سورۃ 16 النحل ۔ آیت 71)




وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ فوت کرنا ہی کیا گیا ہے ۔


15۔ من یُتَوَفیٰ (سورۃ 22 الحج۔ آیت 6)





وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ فوت کرنا ہی کیا گیا ہے ۔


16۔ قُل یتوفٰکم ( سورۃ 32 السجدہ ۔ 12)





وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ فوت کرنا ہی کیا گیا ہے ۔


17۔ یتوفی الانفس حین موتھا۔ (سورۃ 39 الزمر۔ آیت 43)





وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں بھی پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ روح قبض کرنا ہے بصورت موت اور چونکہ دوسری جگہ پر منام کا قرینہ اس لیے وہاں موت کہ بہن یعنی نیند مراد لی گئی ہے ۔ یعنی موت اور نیند دونوں وقت روح قبض کی جاتی ہے ۔


18۔ و منکم من یتوفیٰ (سورۃ 40 المومن۔ آیت 68)




وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ فوت ہونا ہی کیا گیا ہے ۔


19۔ او نتوفینک ۔ (المومن ۔ آیت 78)





وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ وفات دینا ہی کیا گیا ہے ۔


20۔ فکیف اذا توفتھم الملٰئکۃ (سورۃ 47 محمد ۔ آیت 28)





وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ قبض روح بصورت موت ہی کیا گیا ہے ۔
 

MindRoasterMir

لا غالب الاللہ
رکن انتظامیہ
منتظم اعلیٰ
معاون
مستقل رکن
21۔ اذ یتوفی الذین کفروا۔ (سورۃ الانفال ۔ 51)



وضاحت ۔ بیان کی گئی 4 شرائط یہاں پوری ہوتی ہیں اور ترجمہ قبض جان یعنی روح بصورت موت ہی کیا گیا ہے ۔

22۔ ولٰکن اعبد اللہ الذی یتوفٰکم (سورۃ 10 یونس۔ آیت 105)



یتوفکم بالیل ۔ (سورۃ 6 الانعام ۔ 61)




وضاحت۔ چونکہ توفی بیان کردہ 4 شرائط کے تحت یہاں قبض روح بصورت نیند مراد ہے جس کے لیے خاص قرینہ لیل کی ضرورت اسی لیے پڑی کہ یہ توفی قبض روح بصورت موت کے لیے عام مستعمل ہے اور کبھی ان معنوں کے علاوہ قبض جسم وغیرہ کے معنوں میں نہیں بولا گیا۔

متنازعہ فیہ جگہیں جہاں ہمارے اور غیر احمد ی مسلمانوں کے درمیان اختلاف ہے ۔

1۔ ایک سورۃ نمبر 3 اٰ ل عمران آیت 55




وضاحت۔ یہاں ہمارے (احمدی مسلمانوں) اور غیر احمدی مسلمانوں کے درمیان اختلاف ہے ۔ یہ ترجمہ کہ تجھے اپنی جانب اٹھا لوں گا بالکل غلط اور خلاف محاورہ قرآن اور عربی لغت ہے ۔ یہ کھلی کھلی قرآن میں تحریف ہے کیونکہ اس جگہ بلا وجہ صرف اپنا من گھڑت عقیدہ کو سامنے رکھتے ہو ئے قرآن کا غلط ترجمہ کیا گی اہے ۔ اس جگہ بھی وہ مذکورہ بالا 4 شرائط پوری ہوتی ہیں اس لیے یہاں بھی ترجمہ قبض روح بصورت موت ہی ہو گا۔ یعنی اے عیسی علیہ السلام میں تیری قبض روح کرکے تجھے وفات دوں گا۔

دوسرا سورۃ نمبر 5 المائدہ آیت 118




وضاحت ۔ سب سے اہم اس معاملہ میں اس آی کا یہ لفظ ۔۔ توفیتنی ۔۔۔ ہے یہیں ترجمہ میں اصول کی خلاف ورزی کی جاتی ہے جس کی وجہ صرف اور صرف ذاتی بے بنیاد عقیدہ حیات مسیح علیہ السلام ہے ۔
اب جیسا کہ پہلے اصول سے ثابت کر دیا گیا ہے اور باقی قرآن کے ترجمہ سے بھی ثابت ہے کہ ترجمہ یہاں بھی قبض روح بصورت موت ہی ہونا چاہیے اور یہ وفات مسیح علیہ السلام کی قطعی دلیل ہے ۔ جزاک اللہ
 

MindRoasterMir

لا غالب الاللہ
رکن انتظامیہ
منتظم اعلیٰ
معاون
مستقل رکن


اسلام علیکم
جناب یہ اصول کس صدی میں بنا اور اصول سے پہلے جتنے محدثین،مفسرین،ایمہ،جو ترجمہ موت کے علاوہ کرتے رہے ان کے بارے میں اپ کیا کہیں گے
وعلیکم السلام
یہ سوال نہیں کہ کس صدی میں بنا۔ سوال اہم یہ ہے کہ اصول جو پیش کیا گیا ہے درست ہے یا غلط اگر درست ہے تو مان لیں اگر غلط ہے تو دلیل سے ثابت کر دیں۔ ساتھ ہی پچھلے درست ہیں یا نہیں یہ بھی جواب مل جائے گا۔
 

جاء الحق وزهق الباطل

مندرج
مستقل رکن
اسلام علیکم
اپ کی بات سے میں یہ سمجھا کہ جب بھی کوی چاہے اپنی تحقیق کے مطابق قران کا اصول بناے اور اسکے مطابق ترجمہ کرلے ،کسی صحابی کسی محدث کی اور کسی تفسیر کی پرواہ کیے بغیر
کیا میں صحیح سمجھا
 
Last edited:

MindRoasterMir

لا غالب الاللہ
رکن انتظامیہ
منتظم اعلیٰ
معاون
مستقل رکن
اسلام علیکم
اپ کا کی بات سے میں یہ سمجھا کہ جب بھی کوی چاہے اپنی تحقیق کے مطابق قران کا اصول بناے اور اسکے مظابق ترجمہ کرلے ،کسی صاحبی کسی محدث کی اور کسی تفسیر کی پرواہ کیے بغیر
کیا میں صحیح سمجھا
جناب میرا کمنٹ واضح ہے یا تو اسے قبول کریں یا دلیل سے غلط ثابت کریں۔ جو مفسرین وغیر ہ ان کو کوئی بھی حجت نہیں مانتا آپ بھی نہیں۔ وہ عام انسان سے غلط بھی ہو سکتے ہیں صحیح اگر وہ بھی کوئی بات کریں تو بلا دلیل قابل قبو ل نہیں اور اگر دلیل کے ساتھ ہوتو جو مانے اس کے لیے ثابت کرنا ضروری ہے ۔ شکریہ
 

اکبر

مندرج
مستقل رکن
ماشاءاللہ بہت محنت سے آپ نے اس بنیادی اختلاف کی وضاحت فرمائی۔ بہت شکرگزار ہوں۔ جزاکم اللّٰہ و احسن الجزاء۔ آمین
 
Top