اِتمامِ حجت
نشاں کودیکھ کر انکار کب تک پیش جائے گا
ارے اک اور جھوٹوں پر قیامت آنے والی ہے
یہ کیا عادت ہے کیوں سچی گواہی کو چھپاتا ہے
تری اک روز اے گستاخ شامت آنے والی ہے
ترے مکروں سے اے جاہل مرا نقصاں نہیں ہرگز
کہ یہ جاں آگ میں پڑ کر سلامت آنے والی ہے
اگر تیرا بھی کچھ دیں ہے بدل دے جو میں کہتا ہوں
کہ عزت مجھ کو اور تجھ پر ملامت آنے والی ہے
بہت بڑھ کے باتیں کی ہیں تُو نے اور چھپایا حق
مگر یہ یاد رکھ اک دن ندامت آنے والی ہے
خدا رسوا کرے گا تم کو۔ میں اعزاز پاؤں گا
سنو اے منکرو اب یہ کرامت آنے والی ہے
خدا ظاہر کرے گا اک نشاں پُر رعب و پُر ہیبت
دلوں میں اس نشاں سے استقامت آنے والی ہے
خدا کے پاک بندے دوسروں پر ہوتے ہیں غالب
مری خاطر خدا سے یہ علامت آنے والی ہے
تتمہ حقیقۃ الوحی صفحہ157مطبوعہ 1907ء
نشاں کودیکھ کر انکار کب تک پیش جائے گا
ارے اک اور جھوٹوں پر قیامت آنے والی ہے
یہ کیا عادت ہے کیوں سچی گواہی کو چھپاتا ہے
تری اک روز اے گستاخ شامت آنے والی ہے
ترے مکروں سے اے جاہل مرا نقصاں نہیں ہرگز
کہ یہ جاں آگ میں پڑ کر سلامت آنے والی ہے
اگر تیرا بھی کچھ دیں ہے بدل دے جو میں کہتا ہوں
کہ عزت مجھ کو اور تجھ پر ملامت آنے والی ہے
بہت بڑھ کے باتیں کی ہیں تُو نے اور چھپایا حق
مگر یہ یاد رکھ اک دن ندامت آنے والی ہے
خدا رسوا کرے گا تم کو۔ میں اعزاز پاؤں گا
سنو اے منکرو اب یہ کرامت آنے والی ہے
خدا ظاہر کرے گا اک نشاں پُر رعب و پُر ہیبت
دلوں میں اس نشاں سے استقامت آنے والی ہے
خدا کے پاک بندے دوسروں پر ہوتے ہیں غالب
مری خاطر خدا سے یہ علامت آنے والی ہے
تتمہ حقیقۃ الوحی صفحہ157مطبوعہ 1907ء