متفرق اشعار
نہیں محصور ہر گز راستہ قدرت نمائی کا
خدا کی قدرتوں کا حصر دعوٰی ہے خدائی کا
براہین احمدیہ حصہ چہارم صفحہ401مطبوعہ 1884ء
قدرت سے اپنی ذات کا دیتا ہے حق ثبوت
اس بے نشاں کی چہرہ نمائی یہی تو ہے
جس بات کو کہے کہ کروں گا یہ میں ضرور
ٹلتی نہیں وہ بات خدائی یہی تو ہے
اعلان مطبوعہ ریاض ہند امرتسر 22مارچ 1886ء
جس نے پیدا کیا وہی جانے
دوسرا کیونکر اُس کو پہچانے
غیر کو غیر کی خبر کیا ہو
نظَر دور کارگر کیا ہو
سرمہ چشم آریہ صفحہ184مطبوعہ 1886ء
جو ہمارا تھا وہ اب دلبر کا سارا ہو گیا
آج ہم دلبر کے اور دلبر ہمارا ہو گیا
شکر للہ مل گیا ہم کو وہ لعلِ بے بَدَل
کیا ہوا گر قوم کا دل سنگ خارا ہو گیا
ہم نے اُلفت میں تری بار اُٹھایا کیا کیا
تجھ کو دکھلا کے فلک نے ہے دکھایا کیا کیا
ازالہء اوہام حصہ دوم صفحہ665مطبوعہ 1891ء
پیش گوئی کا جب انجام ہوَیدا ہو گا!
قُدرتِ حق کا عجب ایک تماشا ہو گا
جھوٹ اور سچ میں جو ہے فرق وہ پیدا ہو گا
کوئی پا جائے گا عزت کوئی رسوا ہو گا
آئینہ کمالات اسلام صفحہ281مطبوعہ 1893ء
لوگوں کے بغضوں سے اور کینوں سے کیا ہوتا ہے
جس کا کوئی بھی نہیں اُس کا خدا ہوتا ہے
بے خدا کوئی بھی ساتھی نہیں تکلیف کے وقت
اپنا سایہ بھی اندھیرے میں جُدا ہوتا ہے
حاشیہ اشتہار مع معیار الاخیاروالاشرارمطبوعہ17مارچ 1894ء
جس کی تعلیم یہ خیانت ہے
ایسے دیں پر ہزار *** ہے
آریہ دھرم صفحہ45مطبوعہ 1895ء
دوستو اِک نظر خدا کے لئے
سیّد الخَلق مصطفیؐ کے لئے
اشتہار مستیقنًا لوحی اللہ القھار14جنوری 1897ء
کوئی جو مُردوں کے عالم میں جاوے
وہ خود ہو مُردہ تب وہ راہ پاوے
کہو زندوں کا مُردوں سے ہے کیا جوڑ
یہ کیونکر ہو کوئی ہم کو بتاوے
ایام الصلح صفحہ143مطبوعہ 1899ء
مر گیا بد بخت اپنے دار سے
کٹ گیا سر اپنی ہی تلوار سے
کھل گئی ساری حقیقت سَیف کی
کم کرو اب ناز اِس مردار سے
نزول المسیح صفحہ224مطبوعہ 1909ء
کیسے کافِر ہیں مانتے ہی نہیں
ہم نے سَو سَو طرح سے سمجھایا
اِس غرض سے کہ زندہ یہ ہوویں
ہم نے مرنا بھی دل میں ٹھہرایا
بھر گیا باغ اب تو پھولوں سے
آؤ بُلبل چلیں کہ وقت آیا
رسالہ تشحیذ الاذہان ماہ دسمبر 1909ء
جب سے اے یار تجھے یار بنایا ہم نے
ہر نئے روز نیا نام رکھایا ہم نے
کیوں کوئی خَلق کے طعنوں کی ہمیں دے دھمکی
یہ تو سب نقش دل اپنے سے مٹایا ہم نے
از مسودات حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام
اگر وہ جاں کو طلب کرتے ہیں تو جاں ہی سہی
بلا سے کچھ تو نپٹ جائے فیصلہ دِل کا
اگر ہزار بلا ہو تو دِل نہیں ڈرتا
ذرا تو دیکھئے کیسا ہے حوصلہ دِل کا
اخبار الفضل 31دسمبر 1913ء
وقت تھا وقتِ مسیحا نہ کسی اور کا وقت
میں نہ آتا تو کوئی اَور ہی آیا ہوتا
از مسودات حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام
الہامی اشعار
کیا شک ہے ماننے میں تمہیں اِس مسیح کے
جس کی مماثلت کو خدا نے بتا دیا
حاذِق طبیب پاتے ہیں تم سے یہی خطاب
خوبوں کو بھی تو تم نے مسیحا بنا دیا
قادِر کے کاروبار نمودار ہو گئے
کافِر جو کہتے تھے وہ گرفتار ہو گئے
کافر جو کہتے تھے وہ نگوں سار ہو گئے
جتنے تھے سب کے سب ہی گرفتار ہو گئے
ضمیمہ تحفہ گولڑویہ حاشیہ صفحہ 27مطبوعہ 1902ء
دُشمن کا بھی خوب وار نکلا
تِس پر بھی وہ آر پار نکلا
الحکم 30اکتوبر 1902ء
قادر ہے وہ بارگہ۔ ٹُوٹا کام بناوے
بنا بنایا توڑ دے کوئی اُس کا بھید نہ پاوے
اخبار بدر 22نومبر 1906ء
بر تر گمان و وہم سے احمد کی شان ہے
اس کا غلام دیکھو مسیح الزمان ہے
حقیقۃ الوحی صفحہ 274کا حاشیہ مطبوعہ 1907ء
کروں گا دُور اُس ماہ سے اندھیرا
دکھاؤں گا کہ اک عالم کو پھیرا
تذکرہ صفحہ 427
چل رہی ہے نسیم رحمت کی
جو دعا کیجئے قبول ہے آج
تذکرہ صفحہ 206
الہامی مصرعے
ہے سر راہ پر تمھارے وہ جو ہے مولیٰ کریم
اخبار بدر 20اپریل 1905ء
پھر بہار آئی خدا کی بات پھر پوری ہوئی
اخبار بدر11مئی 1905ء
کشَتیاں چلتی ہیں تا ہوں کُشتیاں
اخبار بدر 17مئی 1906ء
پھر بہار آئی تو آئے ثلج کے آنے کے دن
اخبار بدر 10مئی 1906ء
پاک محمد مصطفٰے نبیوں کا سردار
براہین احمدیہ چہار حصص صفحہ 522
جے توں میرا ہو رہیں سب جگ تیرا ہو
اخبار بدر 25اپریل 1908ء
شعق الہٰی وسے منہ پر ولیاں ایہہ نشانی
اخبار بدر 08مئی 1903ء
جدھر دیکھتا ہوں ادھر تو ہی تو ہے
اخبار بدر 16اپریل 1904ء
پر خدا کا رحم ہےکوئی بھی اس سےڈرا نہیں
اخبار بدر 11مئی 1905ء
اگر یہ جڑ رہی سب کچھ رہا ہے
اخبار الحکم 31اگست 1901ء
بڑھیں گےجیسے باغوں میں ہوں شمشاد
مطبوعہ 1901ءمنقول از بشیر احمد،شریف احمد اور مبارکہ کی آمین
چمک دکھلاؤں گا تم کو اس نشاں کی پنج بار
تجلیات الہیہ صفحہ 1حقیقۃ الوحی صفحہ 93حاشیہ
زار بھی ہو گا تو ہوگا س گھڑی با حال زار
براہین احمدیہ حصہ پنجم صفحہ 120ء
قطعہ تاریخ براہین احمدیہ
کیا خوب ہے یہ کتاب سبحان اللہ
اک دم میں کرے ہے دین حق سے آگاہ
ازبس کہ یہ مغفرت کی بتلاتی ہے راہ
تاریخ بھی یا غفور 1297نکلی واہ واہ
ٹائیٹل پیج براہین احمدیہ
نہیں محصور ہر گز راستہ قدرت نمائی کا
خدا کی قدرتوں کا حصر دعوٰی ہے خدائی کا
براہین احمدیہ حصہ چہارم صفحہ401مطبوعہ 1884ء
قدرت سے اپنی ذات کا دیتا ہے حق ثبوت
اس بے نشاں کی چہرہ نمائی یہی تو ہے
جس بات کو کہے کہ کروں گا یہ میں ضرور
ٹلتی نہیں وہ بات خدائی یہی تو ہے
اعلان مطبوعہ ریاض ہند امرتسر 22مارچ 1886ء
جس نے پیدا کیا وہی جانے
دوسرا کیونکر اُس کو پہچانے
غیر کو غیر کی خبر کیا ہو
نظَر دور کارگر کیا ہو
سرمہ چشم آریہ صفحہ184مطبوعہ 1886ء
جو ہمارا تھا وہ اب دلبر کا سارا ہو گیا
آج ہم دلبر کے اور دلبر ہمارا ہو گیا
شکر للہ مل گیا ہم کو وہ لعلِ بے بَدَل
کیا ہوا گر قوم کا دل سنگ خارا ہو گیا
ہم نے اُلفت میں تری بار اُٹھایا کیا کیا
تجھ کو دکھلا کے فلک نے ہے دکھایا کیا کیا
ازالہء اوہام حصہ دوم صفحہ665مطبوعہ 1891ء
پیش گوئی کا جب انجام ہوَیدا ہو گا!
قُدرتِ حق کا عجب ایک تماشا ہو گا
جھوٹ اور سچ میں جو ہے فرق وہ پیدا ہو گا
کوئی پا جائے گا عزت کوئی رسوا ہو گا
آئینہ کمالات اسلام صفحہ281مطبوعہ 1893ء
لوگوں کے بغضوں سے اور کینوں سے کیا ہوتا ہے
جس کا کوئی بھی نہیں اُس کا خدا ہوتا ہے
بے خدا کوئی بھی ساتھی نہیں تکلیف کے وقت
اپنا سایہ بھی اندھیرے میں جُدا ہوتا ہے
حاشیہ اشتہار مع معیار الاخیاروالاشرارمطبوعہ17مارچ 1894ء
جس کی تعلیم یہ خیانت ہے
ایسے دیں پر ہزار *** ہے
آریہ دھرم صفحہ45مطبوعہ 1895ء
دوستو اِک نظر خدا کے لئے
سیّد الخَلق مصطفیؐ کے لئے
اشتہار مستیقنًا لوحی اللہ القھار14جنوری 1897ء
کوئی جو مُردوں کے عالم میں جاوے
وہ خود ہو مُردہ تب وہ راہ پاوے
کہو زندوں کا مُردوں سے ہے کیا جوڑ
یہ کیونکر ہو کوئی ہم کو بتاوے
ایام الصلح صفحہ143مطبوعہ 1899ء
مر گیا بد بخت اپنے دار سے
کٹ گیا سر اپنی ہی تلوار سے
کھل گئی ساری حقیقت سَیف کی
کم کرو اب ناز اِس مردار سے
نزول المسیح صفحہ224مطبوعہ 1909ء
کیسے کافِر ہیں مانتے ہی نہیں
ہم نے سَو سَو طرح سے سمجھایا
اِس غرض سے کہ زندہ یہ ہوویں
ہم نے مرنا بھی دل میں ٹھہرایا
بھر گیا باغ اب تو پھولوں سے
آؤ بُلبل چلیں کہ وقت آیا
رسالہ تشحیذ الاذہان ماہ دسمبر 1909ء
جب سے اے یار تجھے یار بنایا ہم نے
ہر نئے روز نیا نام رکھایا ہم نے
کیوں کوئی خَلق کے طعنوں کی ہمیں دے دھمکی
یہ تو سب نقش دل اپنے سے مٹایا ہم نے
از مسودات حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام
اگر وہ جاں کو طلب کرتے ہیں تو جاں ہی سہی
بلا سے کچھ تو نپٹ جائے فیصلہ دِل کا
اگر ہزار بلا ہو تو دِل نہیں ڈرتا
ذرا تو دیکھئے کیسا ہے حوصلہ دِل کا
اخبار الفضل 31دسمبر 1913ء
وقت تھا وقتِ مسیحا نہ کسی اور کا وقت
میں نہ آتا تو کوئی اَور ہی آیا ہوتا
از مسودات حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام
الہامی اشعار
کیا شک ہے ماننے میں تمہیں اِس مسیح کے
جس کی مماثلت کو خدا نے بتا دیا
حاذِق طبیب پاتے ہیں تم سے یہی خطاب
خوبوں کو بھی تو تم نے مسیحا بنا دیا
قادِر کے کاروبار نمودار ہو گئے
کافِر جو کہتے تھے وہ گرفتار ہو گئے
کافر جو کہتے تھے وہ نگوں سار ہو گئے
جتنے تھے سب کے سب ہی گرفتار ہو گئے
ضمیمہ تحفہ گولڑویہ حاشیہ صفحہ 27مطبوعہ 1902ء
دُشمن کا بھی خوب وار نکلا
تِس پر بھی وہ آر پار نکلا
الحکم 30اکتوبر 1902ء
قادر ہے وہ بارگہ۔ ٹُوٹا کام بناوے
بنا بنایا توڑ دے کوئی اُس کا بھید نہ پاوے
اخبار بدر 22نومبر 1906ء
بر تر گمان و وہم سے احمد کی شان ہے
اس کا غلام دیکھو مسیح الزمان ہے
حقیقۃ الوحی صفحہ 274کا حاشیہ مطبوعہ 1907ء
کروں گا دُور اُس ماہ سے اندھیرا
دکھاؤں گا کہ اک عالم کو پھیرا
تذکرہ صفحہ 427
چل رہی ہے نسیم رحمت کی
جو دعا کیجئے قبول ہے آج
تذکرہ صفحہ 206
الہامی مصرعے
ہے سر راہ پر تمھارے وہ جو ہے مولیٰ کریم
اخبار بدر 20اپریل 1905ء
پھر بہار آئی خدا کی بات پھر پوری ہوئی
اخبار بدر11مئی 1905ء
کشَتیاں چلتی ہیں تا ہوں کُشتیاں
اخبار بدر 17مئی 1906ء
پھر بہار آئی تو آئے ثلج کے آنے کے دن
اخبار بدر 10مئی 1906ء
پاک محمد مصطفٰے نبیوں کا سردار
براہین احمدیہ چہار حصص صفحہ 522
جے توں میرا ہو رہیں سب جگ تیرا ہو
اخبار بدر 25اپریل 1908ء
شعق الہٰی وسے منہ پر ولیاں ایہہ نشانی
اخبار بدر 08مئی 1903ء
جدھر دیکھتا ہوں ادھر تو ہی تو ہے
اخبار بدر 16اپریل 1904ء
پر خدا کا رحم ہےکوئی بھی اس سےڈرا نہیں
اخبار بدر 11مئی 1905ء
اگر یہ جڑ رہی سب کچھ رہا ہے
اخبار الحکم 31اگست 1901ء
بڑھیں گےجیسے باغوں میں ہوں شمشاد
مطبوعہ 1901ءمنقول از بشیر احمد،شریف احمد اور مبارکہ کی آمین
چمک دکھلاؤں گا تم کو اس نشاں کی پنج بار
تجلیات الہیہ صفحہ 1حقیقۃ الوحی صفحہ 93حاشیہ
زار بھی ہو گا تو ہوگا س گھڑی با حال زار
براہین احمدیہ حصہ پنجم صفحہ 120ء
قطعہ تاریخ براہین احمدیہ
کیا خوب ہے یہ کتاب سبحان اللہ
اک دم میں کرے ہے دین حق سے آگاہ
ازبس کہ یہ مغفرت کی بتلاتی ہے راہ
تاریخ بھی یا غفور 1297نکلی واہ واہ
ٹائیٹل پیج براہین احمدیہ
