شریعت بابیہ و بہائیہ کی اتّباع کرنے کی تاکید
۱۔بہاء اﷲ اپنی کتاب ادعیہ محبوب صفحہ ۱۹۵ محفل روحانی ملی بہائیان پاکستان طبع و نشر نمود۔ ۱۱۶بدیع میں لکھتے ہیں ’’یَا قَوْم ِفَاتَّبِعُوْاحُدُوْدَاللّٰہِ الَّتِیْ فُرِضَتْ فِی الْبَیَانِ مِنْ لَّدُنْ عَزِیْزٍ حَکِیْمٍ قُلْ اِنَّہُ لَسُلْطَانُ الرُّسُلِ وَکِتَابُہُ لَاُمُّ الْکِتَابِ۔‘‘اس حوالہ میں کتاب البیان کو تمام کتابوں کی ماں اور اس کی اتّباع کرنے کا حکم ہے۔
۲۔ کتاب ایقان مصر صفحہ ۱۶۲پر بہا ء اﷲ لکھتے ہیں :۔’’در عہد موسیٰ ؑ تورات بود و در زمن عیسیٰ ؑ انجیل و در عہد محمد الرسول اﷲ فرقان۔ودر ایں عصر بیان ؔ۔صاف نسخ قرآن موجود ہے۔
۳۔ کتاب الاقدس صفحہ ۱۶۱ میں لکھتے ہیں’’کُنْ۔۔۔۔اٰخِذاًکِتَابِیَ الَّذِیْ اِذْ نَزَّلَ خَضَعَتْ لَہُ کُتُبُ الْعَالَمِ‘‘اے میرے متبع !میری کتاب کو پکڑ لے جس کے اترنے پر دنیا کی تمام کتابیں اس کے سامنے سرنگوں ہیں یعنی اﷲ کی کتابیں اس کے آنے سے منسوخ ہو گئی ہیں۔
۴۔اسی طرح کتاب مبین کے صفحہ ۷۳و کتاب اقتدار از بہاء اﷲ صفحہ ۴۳ و مکاتب عبدالبہاء در مصر محروسہ سنہ ۱۳۴۰ھ کی تیسری جلد صفحہ ۵۰۰سے نسخ شریعت محمدؐیہ ثابت ہے۔