عیسائیت میں عورت کی حیثیت
اسلام (میں عورت کا مقام ) ۔ (۱) (النساء:۲۰)
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ لَا يَحِلُّ لَكُمۡ أَن تَرِثُواْ ٱلنِّسَآءَ كَرۡهً۬اۖ وَلَا تَعۡضُلُوهُنَّ لِتَذۡهَبُواْ بِبَعۡضِ مَآ ءَاتَيۡتُمُوهُنَّ إِلَّآ أَن يَأۡتِينَ بِفَـٰحِشَةٍ۬ مُّبَيِّنَةٍ۬ۚ وَعَاشِرُوهُنَّ بِٱلۡمَعۡرُوفِۚ فَإِن كَرِهۡتُمُوهُنَّ فَعَسَىٰٓ أَن تَكۡرَهُواْ شَيۡـًٔ۬ا وَيَجۡعَلَ ٱللَّهُ فِيهِ خَيۡرً۬ا ڪَثِيرً۬ا (١٩) (النساء:۲۰)
(۲) (البقرۃ:۱۸۸)
أُحِلَّ لَڪُمۡ لَيۡلَةَ ٱلصِّيَامِ ٱلرَّفَثُ إِلَىٰ نِسَآٮِٕكُمۡۚ هُنَّ لِبَاسٌ۬ لَّكُمۡ وَأَنتُمۡ لِبَاسٌ۬ لَّهُنَّۗ عَلِمَ ٱللَّهُ أَنَّڪُمۡ كُنتُمۡ تَخۡتَانُونَ أَنفُسَڪُمۡ فَتَابَ عَلَيۡكُمۡ وَعَفَا عَنكُمۡۖ فَٱلۡـَٔـٰنَ بَـٰشِرُوهُنَّ وَٱبۡتَغُواْ مَا ڪَتَبَ ٱللَّهُ لَكُمۡۚ وَكُلُواْ وَٱشۡرَبُواْ حَتَّىٰ يَتَبَيَّنَ لَكُمُ ٱلۡخَيۡطُ ٱلۡأَبۡيَضُ مِنَ ٱلۡخَيۡطِ ٱلۡأَسۡوَدِ مِنَ ٱلۡفَجۡرِۖ ثُمَّ أَتِمُّواْ ٱلصِّيَامَ إِلَى ٱلَّيۡلِۚ وَلَا تُبَـٰشِرُوهُنَّ وَأَنتُمۡ عَـٰكِفُونَ فِى ٱلۡمَسَـٰجِدِۗ تِلۡكَ حُدُودُ ٱللَّهِ فَلَا تَقۡرَبُوهَاۗ كَذَٲلِكَ يُبَيِّنُ ٱللَّهُ ءَايَـٰتِهِۦ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمۡ يَتَّقُونَ (١٨٧) (البقرۃ:۱۸۸)
(۳) خَیْرُکُمْ خَیْرُ کُمْ لِاَھْلِہٖ (ترمذی کتاب المناقب باب فضل ازواج النبیؐ، ابن ماجہ ابواب النکاح باب حسن معاشرۃ النساء)
(۴) (النساء:۲)
يَـٰٓأَيُّہَا ٱلنَّاسُ ٱتَّقُواْ رَبَّكُمُ ٱلَّذِى خَلَقَكُم مِّن نَّفۡسٍ۬ وَٲحِدَةٍ۬ وَخَلَقَ مِنۡہَا زَوۡجَهَا وَبَثَّ مِنۡہُمَا رِجَالاً۬ كَثِيرً۬ا وَنِسَآءً۬ۚ وَٱتَّقُواْ ٱللَّهَ ٱلَّذِى تَسَآءَلُونَ بِهِۦ وَٱلۡأَرۡحَامَۚ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ عَلَيۡكُمۡ رَقِيبً۬ا (١) (النساء:۲)
(۵) اَلْجَنَّۃُ تَحْتَ اَقْدَامِ اُمَّھَاتِکُمْ۔ (روح البیان جز نمبر۳ صفحہ ۳۳۲ سورۃ الانفال آیت نمبر ۲۵)
(۵) وَ لِنَفْسِکَ عَلَیْکَ حَقٌّ وَ لِزَوْجِکَ عَلَیْکَ حَقٌّ۔ (بخاری کتاب الصوم باب حق الجِسْمِ فی الصوم)
مگر انجیل (میں عورت کا مقام) : ۔
۱۔ عورتیں کلیسا کی مجلس میں نہ بولیں۔ (۱۔کر نتھیوں ۱۴/۳۴)
۲۔ عورتیں سر نہ گوندھیں۔سنگار نہ کریں۔اچھے اور قیمتی کپڑے نہ پہنیں۔ (۱۔پطرس ۳/۳ و ۱۔تیمتھیس ۸تا۲/۱۰)
۳۔ عورتیں لمبے بال رکھیں۔بال نہ کٹوائیں۔ (۱۔کرنتھیوں۵۔۱۴۔۱۱/۱۶)
۴۔ مرد عورت کے لیے نہیں بلکہ عورت مرد کے لیے پیدا ہوئی۔ (۱۔کرنتھیوں ۱۱/۱۹)
۵۔ عورت اپنے خاوند سے ہی پڑھے۔ ( ۱۔کرنتھیوں ۳۵؍۱۴)
۶۔ عورت معلمہ نہ بنے۔ (۱تیمتھیس ۱۱تا۲/۱۳)
۷۔ مرد کے لیے اچھا ہے کہ وہ عورت کو نہ چھوئے۔ (۱۔کرنتھیوں۷/۱ و ۷/۸)
۸۔ شادی کرنے سے شادی نہ کرنا بہتر ہے۔ (۱۔کرنتھیوں۸،۲۸،۲۹،۳۲ تا۷/۴۰)