مسیح نے خدائی کا دعویٰ نہیں کیا
(اقبالی ڈگری)
(اقبالی ڈگری)
مسیح نے خدا ہونے کا دعویٰ بالکل نہیں کیا۔ یہ صرف عیسائی صاحبان کی خوش فہمی ہے کہ ان کو خدا بنا رہے ہیں۔ بلکہ اگر حضرت عیسیٰ نے اپنے متعلق خدا یا ابن کا لفظ استعمال بھی کیا ہے تو صرف انہی معنوں میں کیا ہے جن معنوں میں تمام نبیوں اور بزرگوں پر اس لفظ کا اطلاق کیا گیا ہے۔ ثبوت اس کا سنیے:۔
ایک دفعہ حضرت مسیح نے یہودیوں کے سامنے دعویٰ کیا کہ میں ابن اﷲ ہوں۔ یہود یہ سن کر طیش میں آگئے اور انہوں نے ارادہ کیا کہ مسیح پر پتھراؤ کریں۔ مسیح نے کہا کہ تم مجھے کس قصور پر سزا دیتے ہو۔ انہوں نے کہا کہ تو انسان ہو کر اپنے تئیں خدا بناتا ہے۔ اس کفر بکنے کی ہم سزا دیتے ہیں۔ مسیح نے جواب میں کہا:۔
’’کیا تمہاری شریعت میں نہیں لکھا کہ میں نے کہا تم خدا ہو۔ جبکہ اس نے انہیں جن کے پاس کلام آیا خدا کہا۔ اور ممکن نہیں کہ کتاب باطل ہو۔‘‘ (یوحنا باب ۱۰ آیت ۳۴ تا ۳۶)
اس عبارت کو سنا کر مسیح نے اپنے ابن اﷲ ہونے کی حقیقت کھول دی کہ تم ناحق مجھے کافر کہتے ہو جبکہ توریت میں لکھا ہے کہ تمام وہ لوگ جن کے پاس خدا کا کلام آیا یعنی یہود، خدا ہیں۔ تو پھر تم میرے ابن اﷲ کہلانے پر خفا کیوں ہوتے ہو۔ جبکہ تمہارے ہاں کتبِ انبیاء میں لکھا ہے کہ قضاۃ اور بزرگ لوگ الوہیم یعنی خدا ہیں۔ اسی طرح انہی معنوں میں مَیں بھی ابن اﷲ ہونے کا مدعی ہوں۔